Saturday, November 24, 2018

Farhaad - فرہاد

 کون سا دِل ہے جو اِس عہد میں ناشاد نہیں
تھا خوشی کا بھی زمانہ یہ ہمیں یاد نہیں

ہم کو سو طرح ستایا ہے یہاں دنیا نے
یہ تو سچ ہے كے فقط تو ستم ایجاد نہیں

کب تجھے دیکھ كے ڈالی ہے شکن ماتھے پر
بات وه کرتے ہو جسکی کوئی بنیاد نہیں

آستینوں کا ذرا جائزہ لے لو' كے کہیں
ہمسفر ہے جو تیرا ، وه ہی تو صیاد نہیں

اب کہ حائل ہے رہ عشق میں اک کوہ گراں
وادی سنگ دلاں میں کوئی فرہاد نہیں

Friday, November 16, 2018

فرصت

زندگی سے لمحے چرا کر
بٹوے میں رکھتا رہا
فرصت سے خرچوں گا
بس یہی سوچتا رہا
ادھڑتی رہی جیب
کرتا رہا ترپائ
پھسلتی رہی خوشیاں
کرتا رہا  کمائی
اک دن فرصت پائ سوچا
خود کو آج رجھاؤں
برسوں سے جو جوڑے
وہ لمحے خرچ کر آؤں
تو کھولا بٹوا
لمحے نہ تھے
جانے کہاں بیت گئے
میں نے تو خرچے نہ تھے
جانے کیسے بیت گئے
فرصت ملی تھی سوچا
خود سے ہی مل آؤں
آئینے میں دیکھا جو
پہچان ہی نہ پاؤں
دھیان سے دیکھا تو
بالوں پہ چاندی سا چڑھا تھا
تھا تو مجھ جیسا
جانے کون کھڑا تھا  ۔۔۔!!!!!

Monday, October 29, 2018

تیرا حسن ھو، میرا عشق ھو


تیرا حسن ھو، میرا عشق ھو
تو پھر حسن و عشق کی بات ھو

کبھی میں ملوں، کبھی تُو ملے
کبھی ہم ملیں، ملاقات ھو

کبھی تُو ھو چُپ، کبھی میں ھوں چُپ
کبھی دونوں ہم چپ چاپ ھوں


کبھی گفتگو، کبھی تذکرے
کوئی ذکر ھو، کوئی بات ھو


کبھی وصل ھو تو دن کو ھو
کبھی ہجر ھو تو وہ رات ھو


کبھی میں تیرا، کبھی تُو میرا
کبھی دونوں ہم ساتھ ساتھ ھوں


نہ نشیب ھوں نہ فراز ھوں
نہ ہی نیچ ھو، نہ ہی ذات ھو


رہیں مسکراتے پیار میں
کھلیں پھول بن کر بہار میں


نہ زمین کوئی، نہ فلک کوئی
نہ وجود کوئی، نہ ہی ذات ھو


صرف تیرا حسن ھو، میرا عشق ھو
صرف اور صرف تیری میری ذات ہو

اکیلے ہوتے جاؤ گے


کسی سے اونچا بولو گے
کسی کو  نیچا سمجھو گے
کسی کے حق کو مارو گے
بھرم ناحق دکھاؤ گے
تو لوگوں کو گنواؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے

ذرا سی دیر کو سوچو
زباں کو روک کر دیکھو
تسلی سے سنو سب کی
تسلی سے کہو اپنی
جو یونہی طیش کھاؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے

خرد مندوں کا کہنا ہے
یہ دنیا اک کھلونا ہے
بساطِ بے ثباتی ہے
تمناؤں کی گھاٹی ہے
جو خواہش کو بڑھاؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے

یہ جتنے رشتے ناتے ہیں
اثاثہ ہی بناتے ہیں
محبت آزماتے ہیں
محبت بانٹ جاتے ہیں
جو اِن سے دور جاؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے

تمہارا گھر تمہارا ہے
مکمل استعارہ ہے
تمہارا آشیاں ہے یہ
تمہارا سائباں ہے یہ
اگر گھر نہ بناؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے..

Sunday, October 28, 2018

پھولوں كے خریدار