Monday, October 29, 2018

تیرا حسن ھو، میرا عشق ھو


تیرا حسن ھو، میرا عشق ھو
تو پھر حسن و عشق کی بات ھو

کبھی میں ملوں، کبھی تُو ملے
کبھی ہم ملیں، ملاقات ھو

کبھی تُو ھو چُپ، کبھی میں ھوں چُپ
کبھی دونوں ہم چپ چاپ ھوں


کبھی گفتگو، کبھی تذکرے
کوئی ذکر ھو، کوئی بات ھو


کبھی وصل ھو تو دن کو ھو
کبھی ہجر ھو تو وہ رات ھو


کبھی میں تیرا، کبھی تُو میرا
کبھی دونوں ہم ساتھ ساتھ ھوں


نہ نشیب ھوں نہ فراز ھوں
نہ ہی نیچ ھو، نہ ہی ذات ھو


رہیں مسکراتے پیار میں
کھلیں پھول بن کر بہار میں


نہ زمین کوئی، نہ فلک کوئی
نہ وجود کوئی، نہ ہی ذات ھو


صرف تیرا حسن ھو، میرا عشق ھو
صرف اور صرف تیری میری ذات ہو

اکیلے ہوتے جاؤ گے


کسی سے اونچا بولو گے
کسی کو  نیچا سمجھو گے
کسی کے حق کو مارو گے
بھرم ناحق دکھاؤ گے
تو لوگوں کو گنواؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے

ذرا سی دیر کو سوچو
زباں کو روک کر دیکھو
تسلی سے سنو سب کی
تسلی سے کہو اپنی
جو یونہی طیش کھاؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے

خرد مندوں کا کہنا ہے
یہ دنیا اک کھلونا ہے
بساطِ بے ثباتی ہے
تمناؤں کی گھاٹی ہے
جو خواہش کو بڑھاؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے

یہ جتنے رشتے ناتے ہیں
اثاثہ ہی بناتے ہیں
محبت آزماتے ہیں
محبت بانٹ جاتے ہیں
جو اِن سے دور جاؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے

تمہارا گھر تمہارا ہے
مکمل استعارہ ہے
تمہارا آشیاں ہے یہ
تمہارا سائباں ہے یہ
اگر گھر نہ بناؤ گے
اکیلے ہوتے جاؤ گے..

Sunday, October 28, 2018

پھولوں كے خریدار